پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ختم کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔لاہور میں پی سی بی اور فرنچائزز مالکان کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور بڑی تعداد میں شہریوں کے متاثر ہونے کے مسئلے پر غور کیا گیا۔پی سی بی نے فرنچائزز مالکان سے مشاورت کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ختم کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کو فوری طور پر ختم کرنے کے حوالے سے جلد باضابطہ اعلان کرے گا۔آج دو بجے پہلا اور شام 7 بجے دوسرا سیمی فائنل کھیلا جانا تھا جس کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی تھی۔ناک آؤٹ مرحلے کے تین میچز کھیلے جانے تھے جن میں 2 سیمی فائنلز اور ایک فائنل شامل تھا لیکن اب ان میچز کو منسوخ کردیا گیا ہے۔
ہ یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے 5ویں ایڈیشن کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے رہے ہیں اور یہ پہلی مرتبہ ہے جب پی ایس ایل کے تمام میچز پاکستان کی سرزمین پر ہورہے ہیں۔ 2016ء سے شروع ہونے والی لیگ درجہ بدرجہ پاکستان منتقل ہوئی۔ لیگ کے پہلے ایڈیشن کے تمام میچز متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے تاہم ایونٹ کے دوسرے ایڈیشن میں ٹورنامنٹ کو پاکستان لانے کا آغاز کیا گیا تھا۔
لیگ میں دنیا بھر کر نامور کھلاڑی ایکشن میں نظر آرہے ہیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکی ٹیم لیگ میں ٹائٹل کا دفاع کریگی۔لیگ میں 6 ٹیمیں ٹائٹل کے حصول کے لئے پنجہ آزما ہیں جن کے درمیان 34 میچز مخلتف وینیو پر کھیلے جارہے ہیں، لیگ میں شامل 6 ٹیموں جن میں اسلام آباد یونائیٹڈ، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، کراچی کنگز، لاہور قلندرز، پشاور زلمی اور ملتان سلطانز شامل ہیں، کے مابین فائنل سمیت 34 میچز کھیلے جائیں گے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی قیادت شاداب خان کررہے ہیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کپتانی سرفراز احمد کے پاس ہے، کراچی کنگز کی کمان عماد وسیم کو سونپی گئی ہے ، لاہور قلندرز سہیل اختر کی زیر قیادت میدان میں اترے گی، پشاور زلمی کی قیادت لیگ کے شروع میں ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی ڈیرن سمی کے پاس تھی تاہم اب وہاب ریاض کپتانی کریں گے جب کہ ملتان سلطانز ٹیم کی قیادت شان مسعود کرینگے۔
لیگ کے کامیاب انعقاد کے لئے پی سی بی بھرپور کوشش کررہا ہے ۔ لیگ کے 14 میچز لاہور، 9 کراچی، 8 راولپنڈی اور 3 ملتان میں کھیلے جائیں گے۔ لیگ کا فائنل میچ 22مارچ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائےگا۔لیگ میں دنیا بھر کے نامور کرکٹرز شرکت کررہے ہیں۔ امید کی جاری ہے کہ لیگ کے پانچویں ایڈیشن میں بھی مداحوں کو سنسنی سے بھر پور میچز دیکھنے کو ملیں گے

Post a Comment

Previous Post Next Post