اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ یکساں قومی نصاب کو پورے ملک میں رائج کیا جائے، کتابوں کی اشاعت میں مافیا کےعمل دخل کو ختم کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، سیکرٹری ایجوکیشن اور سینئر افسران نے شرکت کی۔

وزیراعظم کو ملک میں یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ یکساں نصاب کے لیے کیمبرج، آغا خان اور لمز سے معاونت لی گئی، ورکنگ گروپ کی سطح پر پروفیشنلز اور ماہرین کی ٹیم بنائی گئی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ تعلیم کا یکساں نظام رائج کرنا پی ٹی آئی حکومت کا منشور تھا، وزیراعظم کو یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کا ٹائم فریم پیش کردیا گیا۔

وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پانچویں جماعت تک یکساں نصاب مارچ 2021 تک رائج ہوگا،چھٹی جماعت سے آٹھویں تک کا نصاب مارچ 2022 تک رائج ہوگا، نہم سے بارہویں تک کا نصاب مارچ 2023 تک رائج ہو جائے گا۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یکساں نصاب میں حضورﷺ کی سیرت مبارکہ کو شامل کیا جائے، قائداعظم اور علامہ اقبال کے افکار اور سوچ کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنایا جائے، نصاب تعلیم کا مقصد نئی نسل کو جدیدتقاضوں کے لیے تیار کرنا ہے،نصاب کے ذریعے معاشرتی اقدار کو اجاگر کرنا ضروری ہے، چاہتا ہوں بحیثیت قوم ہمارا تشخص اجاگر ہو۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یکساں قومی نصاب کو پورے ملک میں رائج کیا جائے، کتابوں کی اشاعت میں مافیا کےعمل دخل کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکن معاونت فراہم کی جائےگی۔
قومی نصاب کے جائزے کےلئے تمام صوبوں میں چار روزہ ورکشاپ منعقد کی گئی جس میں اتحاد تنظیم المدارس سمیت تمام سٹیک ہولڈرزاور چار سو ماہرین شریک ہو ئے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ یکساں قومی نصاب کو پورے ملک میں رائج کرنے کےلئے وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔ اجلاس میں کورونا کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کئے جانے اور اس دوران طلباءکو تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے حوالہ سے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ وزارتِ تعلیم نے تعلیمی سرگرمیوں کے حوالہ سے پاکستان ٹیلی ویژن کے ذریعے سات گھنٹوں کی تعلیمی نشریات کا اہتمام کیا ہے تاکہ طلباءاپنے گھروں پر رہتے ہوئے تعلیمی چینل کے ذریعے اپنی تعلیمی سرگرمیاں جا ری رکھ سکیں اوران کی تعلیم میں کسی قسم کا کوئی ہرج نہ ہو۔

Post a Comment

Previous Post Next Post